Wednesday, 14 April 2010

بھائی عبدالمتین چندیادیں- Mar-Apr 2010

مولانا محمد طاہر مدنیؔ
بھائی عبدالمتین چندیادیں
مولانا عبدالمتین سلفی رحمہ اللہ کی اچانک موت سے ایک خلا پیدا ہوگیا۔موصوف ایک مخلص داعی، سرگرم مبلغ اور عالم باعمل تھے ان کے اندر انتظامی صلاحیت بھی بدرجہ اتم موجود تھی جامعۃ الامام البخاری کشن گنج اور دیگر ذیلی ادارے ان کے حسن انتظام کی مثال ہیں۔
دہلی سعود ی سفارت خانہ میں شیخ ولید بن عبدالکریم الخمیس کا زمانہ ایک سنہرا دورتھا جس میں جامعات سعودیہ کے فارغین کو منظم کرنے کا تاریخی کام انجام پایا، جمعیۃ خریجی الجامعات السعودیہ فی الہند ونیبال کے پلیٹ فارم کے ذریعہ فارغین کو باہم مربوط کرنے میں بڑی مدد ملی اسی حوالہ سے شیخ عبدالمتین سلفی سے قریبی تعلقات قائم ہوئے، پہلے وہ جنرل سکریٹری تھے شیخ رضاء اللہ محمد ادریس سلفی کے انتقال کے بعد انہوں نے صدر جمعیت کی ذمہ داری بڑے حسن و خوبی سے نبھائی۔ غارغین کے عمومی اجلاس میں ان کی محنت بہت نمایاں رہتی تھی۔
آپ بہت بااخلاق اور مہمان نواز انسان تھے کشن گنج میں جب فارغین کا اجلاس ہوا اسی و13155ت ان کے گھر بھی جانے کا اتفاق ہوا، گھر کے لوگ بھی بہت ملنسار ہیں، آپ نے اپنے ادارے میں درس وتدریس اور دعوت و ارشاد کے علاوہ تحقیق و تصنیف کے شعبے بھی قائم کئے، عصری تقاضوں سے بھی وہ بخوبی واقف تھے اور ان کے مشیروں میں عصری علوم کے ماہرین بھی تھے،تعلیم وتربیت کے موضوع پر انہوں نے سیمیناروں کا انعقاد بھی کیا۔
بڑی متحرک شخصیت کے مالک تھے ان کی وفات سے ایک بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے اور امت کو ان کا نعم البدل عطافرمائے۔آمین۔

No comments:

Post a Comment