Wednesday 14 April, 2010

سیمانچل کا سرسید Mar-Apr 2010

مولانا احمد مجتبیٰ مدنی
سیمانچل کا سرسید
جی ہاں! شیخ (مولانا عبدالمتین سلفیؔ ) کے سیمانچل کے مرکزی مقام ’’کشن گنج‘‘ میں تعلیمی کار ہائے نمایاں و کثیرہ دیکھ کر ان پر اس لقب کے فٹ آنے کی تصدیق کرے گا، حیرت ہوتی ہے کہ اس چھوٹی مدت میں شیخ نے یہ سب کیسے کردیا؟ کیا تعجب اور حیرت کی بات نہیں کہ (۱) لڑکوں کا فضیلت تک ادارہ (۲) لڑکیوں کا فضیلت تک ادارہ (۳) اور ٹیکنیکل ادارہ الگ اور ہر ایک کے لیے بہت ہی وسیع و عریض قطعۂ آراضی۔ اور ہر ایک میں طلبہ اور اساتذہ اور ملازمین کا کثیر اجتماع جو دینی او ر عصری علوم کی تعلیم و تعلم میں ہمہ وقت مشغول اور مصروف ، ملت اور جماعت کی اتنی بڑی تعداد کے لیے ہر ممکن سہولیات مہیا، نیز ملت اور جماعت کے نونہالوں کی ترقی کے لیے متعدد شعبہ جات او ر روبہ عمل فلاحی منصوبے فللہ در الفقید !!! فجزا ہ اللہ عن الإاسلام و المسلمین خیر الجزاء۔
یہ سب صرف سنی ہوئی نہیں بلکہ بچشم خود تین بار آنکھوں دیکھی حقیقت ہے، پہلی بار جب دیکھا تھا تو صرف مذکورہ چیزیں ہی نہیں دیکھی بلکہ بہار و بنگال ہی نہیں ملک کے کونے کونے سے عمائدین ملک و ملت کا ایک کثیر اجتماع تھا جس میں علماء، ماہرین تعلیم، وزراء اورسیاسی عمائدین کی بہت بڑی تعداد ایک اسٹیج پر جمع تھی، یہ شیخ کے ہر طبقے میں معروف ہی نہیں مقبول ہونے کی بین دلیل ہے ، شیخ سے متعلق مقبولیت کی یہ بات صرف اندرون ملک ہی نہیں عالم عرب کا کون سا بڑا آدمی آپ کو جانتا نہ تھا اور مانتا نہ تھا؟؟؟؟ ۔
ماہنامہ ’’نور توحید‘‘ کے اس خصوصی شمارے میں مقالہ نگار حضرات نے برادرم سلفی صاحب کے متعدد کارنامے، اوصاف و خصائل پر روشنی ڈالی ہے اور آپ کی زندگی کے متعدد گوشوں کو اجاگر کیاہے، میں ان کی جس صفت سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہوں اس کا اظہار ان چند لفظوں میں کیا ہے، اللہ ان کے کارہائے گراں مایہ کو شرف قبولیت بخشے، ان کی ترقی درجات کا ذریعہ بنائے، اور ان کے جانشینوں کو توفیق دے کہ ان کی امانت کی کما حقہ حفاظت کرتے ہوئے مزید ترقی کی راہ پر گامزن کرتے چلے جائیں۔
’’وفقہم اللہ وایانا لما فیہ خیر الإسلام والمسلمین۔ وہو ولی التوفیق، وصلی اللہ علی خیر خلقہ محمد وسلم۔

No comments:

Post a Comment