Thursday, 22 July 2010

سہ روزہ مفت طبی کیمپ کا انعقاد- زاہد آزاد جھنڈانگری june-jul 2010

سہ روزہ مفت طبی کیمپ کا انعقاد 
زاہد آزاد جھنڈانگری
نیپال کے معروف تعلیمی،دعوتی ورفاہی ادارہ مرکز التوحید کرشنانگر میں عزت مآب شیخ آفتاب عالم وزیر محنت و مواصلات حکومت نیپال کے ہاتھوں دل اور نسوں کے امراض کے مفت طبی کیمپ کا افتتاح کیاگیا، کیمپ کا انعقاد میڈنٹا۔ دی میڈی سٹی ، گڑگاؤں، (دہلی )کے تعاون اور اس کے لائق و فائق ڈاکٹرس کی ایک بڑی ٹیم کے اشتراک سے عمل میں آیا ۔
وزیر موصوف نے اپنے خطاب میں کہا’’ اس طرح کے طبی پروگرام ملک کے کونے کونے میں ہونا چاہئے، توحید سینٹر کے ذریعہ اٹھایا گیا یہ ایک نیک قدم ہے۔آپ نے اس طبی کیمپ اور ڈاکٹروں کی اعلیٰ صلاحیت کے بارے میں روشنی ڈالتے ہوئے مرکز التوحید کے صدر کو مبارکباد پیش کی۔ وزیر موصوف نے ہند ونیپال کے بہتر تعلقات سے متعلق بتایا اس سے زیادہ اہم بات کیا ہوگی کہ ہم سرحد پار کسی پاسپورٹ اور ویزا کے بغیر ہندوستان آتے اور جاتے رہتے ہیں، ہندوستان ہمارا محبوب پڑوسی دوست ملک ہے۔انہوں نے اپنے خطاب میں نیپال و ہند تعلقات کی مضبوطی پر روشنی ڈالی، آپ نے بتایا کہ دونوں بے حد قریبی دوست ممالک ہیں ۔ آپ نے نیپال میں جمہوری دستور کی افادیت پر زور صرف کیا اور موجودہ کانگریسی حکومت کی کاوشوں اور خواہشوں کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ماؤ وادی جمہوری دستور سازی کی راہ میں زبردست رکاوٹ ہیں۔
مولانا عبداللہ مدنی جھنڈانگری صدر مرکز التوحید نے جامع اور مختصر انداز میں مرکز التوحید کی سرگرمیوں کا اجمالی تذکرہ کرتے ہوئے کیمپ کے انعقاد کے مقاصد پر بھرپور روشنی ڈالی اور جملہ مہمانان اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا، آپ نے بتایا کہ اس طبی کیمپ کا انعقاد خالص انسانیت کی خدمت کے جذبہ سے عمل میں آیا ہے۔ اس کے بعد C.D.O. (چیف ڈسٹرکٹ آفیسر) کپل وستو نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اسے ایک بہترین سماجی خدمت قرار دیتے ہوئے مرکز التوحید کا عظیم کارنامہ بتایا۔
نیپال کسٹم آفیسر،کرشنانگر نے اپنے بیان میں مرکز التوحید کے ذریعہ لگائے گئے اس کیمپ کو ایک مبارک قدم قرار دیا، مشہور سماجی و سیاسی کارکن(کانگریس)مسٹر منگل پرساد گپتا نے بہترین انداز میں اپنے قیمتی تاثرات کو پیش کرتے ہوئے اس طبی کیمپ کے انعقاد پر اپنی خوشی کا اظہار کیا اور مولانا مدنیؔ صاحب کے عظیم کارناموں کی سراہنا کی۔
جج جناب صلاح الدین اختر نے اپنے خیالات کو پیش کرتے ہوئے اسے ایک اہم قدم بتایا۔آخر میں صدر اجلاس مولانا عبدالوہاب ریاضیؔ مہتمم مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ کی نیابت کرتے ہوتے مولانا عبداللہ مدنیؔ جھنڈانگری نے اختتامی کلمات پیش کئے اور کیمپ کی افادیت پر زور دیتے ہوئے تمام مہمانوں اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور بحسن و خوبی افتتاحی پروگرام اختتام پذیر ہوا۔
پروگرام کی صدارت مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ کے مہتمم مولاناعبدالوہاب صاحب ریاضیؔ ؍حفظہ اللہ نے فرمائی اور نظامت کا فریضہ مکتی قافلے ڈائریکٹر ’’قافلے انسٹیٹیوٹ‘‘ نے سلیقہ مندی سے انجام دیا، پروگرام کا آغاز شیخ مطیع اللہ مدنیؔ کی تلاوت سے ہوا۔
ٹیم کے سینئر لیڈر ڈاکٹر الحاج فرحان اختر (D.M.) نے بتایا کہ پہلے دن 110مریض، دوسرے دن 410مریض تیسرے دن 250مریض مکمل 770مریضوں کا ایکو، ای سی جی، بلڈ شوگر ٹیسٹ کئے گئے، وقت کی تنگ دامانی کی وجہ سے بے شمار مریضوں کو واپس جانا پڑا، خود صدر مرکز ازدحام کی رعایت کرتے ہوئے اپنے آپ کو دوا کی تجویز کے لئے ڈاکٹر کے سامنے پیش نہ کرسکے، جس کی بہرحال انہیں ضرورت تھی۔
کیمپ میں جانچ کے لئے تشریف لانے والی بعض اہم شخصیات میں حضرت مولانا عبدالسلام صاحب رحمانی (ریکٹر جامعہ سراج العلوم، بونڈیہار)، حضرت مولانا عبدالحنان صاحب فیضیؔ (مفتی جامعہ سراج العلوم السلفیہ) جھنڈانگر، مولانا شمیم احمد صاحب ندویؔ (ناظم جامعہ سراج العلوم السلفیہ) جھنڈانگر،جج جناب صلاح الدین صدیقی، وکیل محی الدین صاحب،حاجی عبدالسلام شاہ قابل ذکر ہیں۔
صدرمرکز کے مطابق میڈنٹا۔دی میڈی سٹی کے سربراہ، امراض قلب کے عالمگیر شہرت کے حامل ڈاکٹر نریش تریہان نے مرکز التوحید کی گذارش اور دعوت کو قبول کرتے ہوئے اس ٹیم کی روانگی پر آمادگی کا اظہار کیا۔
(۱) جناب ڈاکٹر ایس کے سنگھ
(۲) جناب ڈاکٹر فرحان خان
(۳) جناب ڈاکٹر ایس کے تنیجا
(۴) جناب ڈاکٹر بھوپیش چندی
(۵) محترمہ ڈاکٹر مونیکا دیسوال
(۶) مسٹر ابھجیت سنگھ (۷) مسٹر فرید خان
(۸) مسٹر پونیت سنگھ (۹) مسٹر کمار دھننجے
(۱۰) مسز رشمی ورما (۱۱) مسز رنس پی جارج
(۱۲) مسز لگیا (۱۳) مسز جوتش
(۱۴) مسز شوکین
۱۴؍افراد پر مشتمل یہ ٹیم تین دنوں تک مریضوں کی تشخیص، ان کے لئے دواؤ ں کی تجویز اور انسانیت کی خدمت کے لئے اپنے آپ کو وقف کئے رہی،ان کے قیام و طعام کا مناسب بندوبست کیا گیا تھا، ٹیم کے جملہ افراد مرکز کے انتظامات سے مطمئن نظر آئے۔
ڈاکٹر نریش تریہان کی اس عظیم عنایت اور نوازش پر جذبہ شکر کا اظہار کرتے ہوئے مرکز التوحید کی جانب سے ہاسپیٹل میڈنٹا۔دی میڈی سٹی کے لئے مومنٹو پیش کیا گیا۔
یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ ٹیم کے سبھی ارکان کو مرکز کی جانب سے پروگرام میں شرکت اور ادائے خدمت کے لئے ’’سند تشکر وامتنان‘‘ سے نوازا گیا،صدر مرکز نے اس موقع پر خصوصی طور سے محترم مولانا عبدالوہاب صاحب خلجی، محترم ڈاکٹر محمد تسلیم رحمانی (دہلی)، جناب ڈاکٹر عزیز احمد (احمد نرسنگ ہوم، گورکھپور) اور محترم شیخ صلاح الدین مقبول احمد کی خدمت میں ان کی مخلصانہ شرکت کے پیش نظر ’’ارمغان سپاس ‘‘ پیش کرتے ہوئے مسرت کا اظہار فرمایا۔
اس پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے مرکز التوحید کے ذمہ داران، عملہ و وابستگان کی ایک بڑی تعداد سرگرم عمل رہی۔
سہ روزہ مفت طبی کیمپ کے کامیابی سے ہمکنار ہونے کے بعد مرکز التوحید کے ہیڈ آفس میں رضاکاران و کارکنان کی ایک باوقار تقریب میں حوصلہ افزائی کے پیش نظراسناد و انعامات کی تقسیم عمل میں آئی۔
صدر مرکز التوحید، کرشنانگر، نیپال نے اس موقع پر انسانیت کی بھلائی کے لئے اٹھائے گئے قدم کو لائق تحسین قرار دیتے ہوئے جذبۂ شکر کا اظہار کیا اور کہا کہ انسانیت کار خیر کی محتاج ہے، اصحاب خیر کو آگے بڑھ کر ان کی خدمت کا فریضہ ادا کرنا چاہئے، اس موقع پر حدیث نبوی کی روشنی میں آپ نے فرمایا کہ انسانوں کو فائدہ پہونچانے والے لوگ اللہ کے نزدیک بڑے ہی پسندیدہ ہوتے ہیں، آپ نے فرمایا یہی وجہ ہے کہ میڈنٹا۔ دی میڈی سٹی، گڑگاؤں ، ہریانہ کے ذمہ داروں کو اس فری کیمپ پر آمادہ کیا گیا تاکہ دل جیسے نازک مگر مرکزی حیثیت والے گوشت کے لوتھڑے کی مناسب جانچ ہوسکے اور اعصابی مریض بھی فائدہ حاصل کرسکیں۔
بحمد للہ۔ توحید سینٹر کا یہ تجربہ بے حد کامیاب رہا، عوام کے ساتھ خواص کی ایک بڑی تعدادبلاتفریق مذہب وجنس اس کیمپ سے فیض یاب ہوئی۔ صدر مرکز کے مطابق ان شاء اللہ آئندہ بھی ایسے مؤثر پروگرام کا انعقاد ہوتا رہے گا۔
استاذ حدیث مولانا مطیع اللہ مدنی نے رفاہی امور کی افادیت واضح کرتے ہوئے اس پروگرام کو بہت ہی کامیاب بتایا۔ کافلے فاؤنڈیشن (N.G.O.) کے مسٹر مکتی کافلے نے پروگرام کو اس علاقے کے لئے ایک خوشگوار تجربہ بتایا اور اس کے مفید اثرات پر روشنی ڈالی۔
جناب ڈاکٹر سعید احمد اثری نے انسانی صحت کے حوالے سے ماہر ڈاکٹر صاحبان کی آمد اور مریضوں کی جانچ کو مرہم شفا قرار دیا۔ مسٹر جنید فیصل نے پورے پروگرام کو قریب سے دیکھ کر اور ڈاکٹرس سے گفتگو کرکے اس کی اہمیت بتائی۔
اس کیمپ کے انعقاد سے ایک مومن کے دل میں پیدا ہونے والے احساس شکر کا بہت ہی مخلصانہ اظہار سامنے آیا۔
***

No comments:

Post a Comment