Monday 8 March, 2010

Mr. Abdul khalq Shoes wale passes away- Abdul Azeem Salafi- feb, 2010

جناب عبدالخالق صاحب کا انتقال پرملال
وفیات
عبدالعظیم سلفی جھنڈانگری

کرشنا نگر، نیپال کی اہم شخصیت اور مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ کے ممبر جناب عبدالخالق صاحب مورخہ ۲۹؍جنوری ۲۰۱۰ء ؁ بروز جمعہ بوقت فجر اپنے مالک حقیقی سے جاملے۔إناللہ وإنا الیہ راجعون
دو سال قبل آپ کو برین ہیمریج ہوا، درمیان میں ہلکا افاقہ ہوا لیکن کمزوری بڑھتی گئی اس دوران آپ کے بڑے صاحبزادے عبدالمالک برابر آپ کی تیمارداری میں لگے رہے اور ایک فرمانبردار بیٹے کا کردار ادا کرتے رہے، انہوں نے بتایا کہ والد صاحب نے ۱۹۶۲ء ؁میں گاندھی آدرش، بڑھنی سے ہائی اسکول کی تعلیم حاصل کی اور شہرت گڑھ شیوپتی انٹر کالج سے آپ نے ۱۹۶۴ء ؁میں انٹر مکمل کیا۔ پھر مزید تعلیم کے لئے آپ نے بستی کا رخ کیا اور ڈپلومہ کی سند حاصل کی۔
گھریلو حالات نے کچھ ایسا رخ اختیار کیا کہ آپ کو تجارت کے میدان میں آنا پڑا اور وہ بھی اس طرح کہ ریلوے ملازمت کے لئے آگرہ فارم پر کرنے گئے، سخت بارش ہونے لگی آپ ایک جوتے کی دوکان میں چلے گئے، وہاں آپ نے سستے دام میں جوتے دیکھے ، جیب میں جتنے پیسے تھے آپ نے جوتے خرید لئے اور پھر تاحیات اس کاروبار سے منسلک رہے۔
جناب عبدالخالق صاحب رحمہ اللہ کے ہم سبق اور بڑھنی کی معروف شخصیت جناب قاضی عزیزالرحمن صاحب کی ہے انہوں نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ بھائی عبدالخالق صاحب بہت صاف ستھرے اور نیک آدمی تھے، آپ نے کسی کی برائی نہیں سوچی ،ہمیشہ صاف ستھرا مال خریدار کو فراہم کیا، جس سے اچھے اچھے کسٹمر آپ کی دوکان پر آتے تھے، انہوں نے بتلایا کہ گاندھی آدرش ، بڑھنی میں ہمارے ایک استاذ ماسٹر عبدالصمد صاحب تھے ، ان کا کہنا تھا کہ ایک پیپر انگلش کا خرید لو اس کو ایک ہفتہ تک پڑھو جس کا مطلب سمجھ میں نہ آئے مجھ سے پوچھ لو ،جناب عبدالخالق صاحب نے ’’ٹائمس آف انڈیا‘‘ منگانا شروع کیا شروع میں کچھ زحمت ہوئی پھر آپ نے اس پر اس طرح قابو پالیا کہ خطیب الاسلام حضرت مولانا عبدالرؤف صاحب رحمانیؔ رحمہ اللہ انگلش خطوط کا ترجمہ آپ ہی سے کرایا کرتے تھے اور اساتذۂ جامعہ کو جب انگلش میں کسی مفہوم سے ناآشنائی ہوتی تو آپ اس سے آشنا کرادیا کرتے تھے۔
ذمہ داران مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ نے جب مدرسہ کی بنیاد رکھنا چاہی تو علاقے کی جن اہم شخصیات کو مشورے کے لئے مدعوکیا گیا ان میں جناب عبدالخالق صاحب رحمہ اللہ ایک تھے، تاحیات آپ اس ادارے کے ممبررہ کر اپنے گراں قدر مشوروں سے نوازتے رہے۔
بعد نماز جمعہ جامعہ سراج العلوم جھنڈانگر، نیپال میں آپ کی نماز جنازہ اداکی گئی پھر مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ کی مسجدالتوحید میں مصلیوں کے ساتھ طالبات مدرسہ نے بھی آپ کے جنازہ میں شرکت کی۔ اللہ رب العالمین آپ کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں جگہ عنایت کرے۔
***

No comments:

Post a Comment