Monday, 22 February 2010

Nepali Home minister Mr Rizwan Ansari at Tauheed Centre on 22-02-2010

مسلمانوں کو تعلیمی میدان میں نمایاں کردار ادا کرنے کی ضرورت
نیپالی وزیر داخلہ مسٹر رضوان انصاری کا خطاب

کرشنانگر (نیپال)  ملک نیپال میں مسلمانوں کو تعلیم کے میدان میں آگے بڑھنا چاہئے، کوشش ہوکہ کوئی بھی شخص تعلیم جیسے بنیادی حق سے محروم نہ رہے، یہ وقت کا اہم تقاضا ہے، اس پر لبیک کہنا چاہئے، ورنہ جو قومیں تعلیم سے رشتہ توڑ لیتی ہیں، تنزلی ان کا مقدر بن جاتی ہے، کرشنانگر میں قائم پہلی نسواں اقامتی درسگاہ مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ مسلمان مرد و خواتین کا مستقبل اس دیش میں تابناک ہے۔
مذکورہ خیالات کا اظہار نیپال وزیر مملکت برائے امور داخلہ مسٹر رضوان انصاری نے آج صبح مدرسہ کے ناظم مولانا عبداللہ مدنی جھنڈانگری کی زیارت و ملاقات کے موقع پر منعقد ایک نشست میں کیا۔وزیر موصوف مولانا مدنی کی دعوت پر آج مرکزالتوحید کرشنانگر، تشریف لائے اور اس کے تمام شعبوں کا جائزہ لیااور دینی خدمات کو سراہا۔
اس سے قبل مولانا مدنی صاحب نے وزیر موصوف کا والہانہ استقبال کیا مرکز کے استاذ مولانا مطیع اللہ مدنی نے مدرسہ کی تعلیمی کارکردگیوں کا خلاصہ پیش کیا، بعد میں صدرمرکز نے متعدد مفید کتب وقرآن کا ایک سیٹ وزیر محترم کو ہدیہ کیا، اس موقع پر مدھیشی فورم کے ممبر پارلیمنٹ مسٹر اقبال شاہ، نیپال کمیونسٹ پارٹی کے سراج احمد فاروقی، نیپال اردو نیوز کے صدر زاہد آزاد جھنڈانگری، عبدالصبور ندوی، نور توحید کے مدیر انتظامی عبدالعظیم سلفی، مولانا عبد القیوم مدنی ، ڈاکٹر سعید احمد اثری تاجر عبدالنور سراجی، کے علاوہ علاقہ کے معزز افراد موجود تھے۔
صدر مرکز التوحید مولانا عبد اللہ مدنی نے وزیر موصوف کا شکریہ ادا کیا، یہ اطلاع سکریٹری نیپال اردو نیوز (این یو این) نے دی۔

1 comment: