ایک تحقیقی فیچر
1958
میں پیدا ہونے والے مائیکل جیکسن نے 25جون 2009کو جب اپنی زندگی کی آخری سانس لی ، اس وقت دنیا بھرمیں ہلچل مچ گئی ،جیکسن پاپ گائیکی کے عالمی بادشاہ تھے اور آدھی گمراہ دنیا ان کی مداح تھی، ایک خاص قسم کاانجکشن لینے کے بعد جب ان کی مو ت ہوگئی تو ان کے دیوانوں او رمداحو ں نے سازش کی بوسونگھی اور اسے قتل قرار دیا ، جیکسن جلدی کینسر کے مریض تھے، 51برس کی عمر پائی، 7جولائی کو لاس اینجلس کے اسٹیپل سنٹر میں جب انہیں خراج عقیدت پیش کیا جارہا تھا ، اس وقت تقریباً 250کروڑ لوگ ٹی وی سے چپک کر جنازہ کا منظر دیکھ رہے تھے، الوداعی تقریب کے بعد جیکسن کی نعش کو جو ایک تابوت میں تھی ، کہاں لے جائی گئی ، کچھ پتہ نہیں چلا، عالمی میڈیا جو جھوٹ کو سچ ثابت کرنے میں ماہر ہے ، وہ بھی جیکسن کی نعش کا تعاقب نہ کرسکا ، یا اسے اجازت نہیں دی گئی، پہلے سے طے شدہ لاس اینجلس میں واقع ہالی ووڈ سنیٹری قبرستان کی بجائے خاموشی سے کسی مسلم قبرستان میں دفن کردیا گیا؟ یا ان کی نعش ان کے آبائی شہر میری لینڈ لے جایا گیا جہا ں ان کی خواہش کے مطابق ان کی تدفین ہوئی ، چونکہ میڈیا اس بات پر متفق ہے کہ مائیکل مسلمان تھے ، اور ان کی تجہیز وتدفین اسلامی اصولوں کے مطابق ہوئی، یہ خبر تمام ٹی وی چینلوں نے فلیش کیا ہے، بھلے ہی نیوزاینکروں نے اسے زبان سے ادانہیں کیا۔
بین الاقوامی میڈیا اس بات کا قائل ہے کہ جیکسن کی تدفین کی جاچکی ہے ، مگر اسے میڈیا کی آنکھوں سے اوجھل رکھا گیا ، اسلامی طور طریقے سے ان کے جسد خاکی کوبغیر دماغ کے دفن کیا جا چکا ہے، ڈاکٹروں نے موت کے اسباب معلوم کرنے کے لئے ان کے دماغ کو نکال لیاہے، مائیکل جیکسن ایک عالمی شخصیت کے مالک تھے،اگر چہ ان کا پیشہ ایک حرام پیشہ تھا ، وہ میوزیشین تھے، ان کے اسلام میں داخلے کی کئی خبریں ہیں،1997میں پہلی مرتبہ ان کے اسلام لانے کی خبریں شائع ہوئی تھیں۔ دوسری مرتبہ2003 میں اور تیسری مرتبہ نومبر2008میں ان کے قبول اسلام کی باتیں اور خبریں میڈیا نے شائع کی ہے، جیکسن نے قبول اسلام کے بعد اپنا نام میکائیل رکھ لیا تھا ،ان کی پہلی بیوی عیسائی تھی اور اسے طلاق دے چکے تھے۔ دوسری بیوی افریقی نژادمسلمان خاتون تھیں جن کا نام عائشہ تھا۔
جیکسن کے اہل خانہ کے ذریعے ان کی تدفین اسلامی اصولوں کے مطابق کرنا اس بات پر دال ہے کہ انہیں ان کے مسلمان ہونے کا یقین کامل تھا، جیکسن کا پیشہ جوبھی رہا ہو ، دنیا بھر کے مسلمانوں کا نبی اکرم ﷺ کا اس حدیث مبارک پر کامل یقین ہے جس میں آپ نے فرمایا: ’’اسلام ،ماقبل اسلام تمام چیزوں کو ختم کردیتا ہے ،‘‘یعنی دخول اسلام سے قبل کئے گئے اعمال واعتقادات کی باز پرس نہیں کی جائے گی ، اگر جیکسن کے قبول اسلام کی آخری تاریخ دیکھی جائے تو اس تاریخ اور موت تک مائیکل جیکسن نے سازوسرود سے علیحدگی بنائے رکھی، آگے سطور میں مائیکل جیکسن کا قصۂ اسلام جسے عربی ویب سائٹوں نے نشر کیا ہے ، پیش کیا جارہاہے، ساتھ ہی مائیکل جیکسن نے توحید ودعاپر مبنی ایک انگریزی نظم بھی اپنی آواز کے سانچے میں ڈھالا ہے، وہ بھی ملاحظہ کریں گے ، لیکن اس پوری تحریرکا مقصد یہ نہ سمجھا جائے کہ مائیکل جیکسن کو پاک وصاف اور گناہوں سے مبرا قراردیا جارہا ہے، بس ان کی شخصیت کے بارے میں معلومات جمع کرنے کی کوشش کی گئی ہے رہا ان کا دین وعمل تو یہ اللہ پر چھوڑتے ہیں ، حسابہ علی اللہ ، ولا نزکي علی اللہ أحدا ۔
قصہ جیکسن کے قبول اسلام کا :۔ مائیکل جیکسن کے اسلام میں داخلے کی کہانی شروع ہوتی ہے لاس اینجلس یونیورسٹی سے ، جہاں ایک تقریب کے موقع پر اس کی ملاقات ایک افریقی نسل کی دو شیزہ عائشہ سے ہوتی ہے ، جو کہ یونیورسٹی کی طالبہ ہے۔ جب اس نے جیکسن کو اپنی طرف آتے دیکھا ، ہائے ہیلوکے بعد جیکسن اس سے مزید گفتگو کرنا چاہتا تھا، مگر اس نے سختی سے انکار کرتے ہوئے اسے ڈانٹ دیا ، کہا: تم مجھے عام امریکی لڑکی کی طرح نہ سمجھو ، میں دین اسلام کی متبع ہوں او راس کے اقدار کی پاسدارہوں، جیکسن نے ایک ہی سانس میں اپنی بات کہہ دی میں تم سے شادی کرنا چاہتا ہوں ، لڑکی نے جھڑک کرکہا: غیر مسلم سے شادی میرے لئے جائز نہیں ہے، پھر مائیکل نے کہا: اچھا تم اپنی مذہبی کتاب تو دو، آخراس میں کیا ہے ؟ عائشہ نے کچھ دیر کے بعد قرآن کا نسخہ ا س کی طرف بڑھایا ۔ جیکسن نے اسے لینا ہی چاہا تھا ، لڑکی بول پڑی: تم (جنبی) ناپاک تو نہیں ہو؟ جیکسن نے کہا : تمہارا مقصد کیا ہے ؟ عائشہ نے کہا: قرآن کریم صرف پاک و صاف لوگ ہی چھوسکتے ہیں ۔
جیکسن : پاک لوگ کون ہیں؟عائشہ نے جب اس کے سامنے طہارت کی کیفیت بیان کی ، وہ حیرت واستعجاب میں پڑگیا ، اور اسلام کے بارے میں جاننے کا شوق بڑھتا گیا، اس نے طہارت حاصل کی ، پھر قرآن کریم کا نسخہ لیکر چند مہینوں تک غائب ہوگیا، ایک مدت کے بعد اس نے عائشہ کو ٹیلیفون کیا اور کہامیں تمہیں اچھی خبر سنانا چاہتا ہوں ۔عائشہ: کیسی خبر؟جیکسن : جب میں تمہارے گھر والوں سے ملاقات کروں گا ، اس وقت جان جاؤ گی۔
عائشہ: اوہ ، لگتا ہے تم نے اسلا م کی حقانیت کو پہچان لیاہے۔
مائیکل جیکسن عائشہ کے گھر گیا اور اسکے والدین سے اس کا ہاتھ مانگا ، مگر عائشہ نے کہا ابھی نہیں ، تمہارے لئے ضروری ہے کہ اس بات کا اعلان کرو کہ میں اسلام سے مطمئن ہوں اور اسلام ہی ہمارے لئے کافی ہے ۔
مائیکل:میں سوفیصدی اسلامی اصولوں واحکام سے متفق ہوں او راب اسی پر قناعت کرلیا ہے،’’ أشہدان لاإلہ إلا اللہ وأشہد أن محمدا رسول اللہ‘‘۔
جیکسن نے لاس اینجلس کے اسلامک سینٹر جاکر اسلام قبول کیا ۔ قبول اسلام کے بعد جیکسن پر مختلف الزامات لگائے گئے ، لوگوں نے اسے سلاخوں کے پیچھے دھکیلنا چاہا ، اس وقت جیکسن نے کہاتھا: اسلام لانے کے بعد اب میں بہت طاقتور ہوگیا ہوں اور اللہ کے حکم سے إن شاء اللہ اپنے اہل خانہ اور تمام اتہامات سے اپنے کو محفوظ کرلوں گا ۔
جیکسن کے اس واقعہ کی تاریخ معلوم نہ ہوسکی ، لیکن سیاق وسباق سے معلوم ہوتا ہے کہ ، یہ واقعہ 1997کا رہا ہوگا ، جب ان پرطرح طرح کے الزامات لگائے گئے تھے اور عدالتوں کا چکر کاٹنا جیکسن کا شغل بن گیا تھا، لیکن جیکسن نے اپنے حرام پیشے کو ترک نہیں کیا تھا ، اس لئے دوبارہ کہنا چاہوں گا کہ جیکسن کو گناہوں سے پاک نہیں سمجھا جانا چاہیے، دلوں کا حال اللہ ہی کو معلوم ہے ، وہی جومعاملہ کرنا چاہے گا کرے گا ۔
یہاں مائیکل جیکسن کے وہ انگریزی اشعارپیش کئے جارہے ہیں ، جسے اس نے گایا تھا، جس کے بعض کلمات عربی کے ہیں اور توحید وتشکر پر مبنی ہیں:
Give Thanks to Allah
Give thanks to Allahoon and stars
Prays in All day full
What is end what is was.
Take hold of your Eman.
Don't given to Shaitan.
Oh You who belive. Please
give thanks to Allah
Allah Ghafurun Allah Rahimun.
Allha yuhibbul-Muhsineen.
ہو خالقنا
ہو رازقنا
وہو علی کل شءي قدیر
He is the Creator
He is the Sustenancer
And he is the one
who has power over all.
Give Thanks to Allah
For the moon and stars
Prays in All day full
What is end what is was.
Take hold of your Eman.
Don't given to Shaitan.
Oh you belive Please
Give Thanks to Allah.
Allah Ghafoorun
Allah Raheemun
Allah Yuhibbuul Muhsineen.
ہوخالقنا
ہورازقنا
وہو علی کل شئی قدیر
He is The Creater.
He is the Sustenancer.
And he is the one,who has
Power Over All.
The End.
E-mail: abdussaboor5@yahoo.com